محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری عمر 26 سال ہے میں شادی شدہ ہوں۔ میں تقریباً تین سال سے قبض اور گیس جیسی بیماریوں میں مبتلا تھا۔ کافی ادویات کا استعمال کیا۔ پانچ چھ دن ٹھیک رہتا پھر دوبارہ وہی قبض اور گیس ہو جاتی۔ میںکسی بھی محفل میں بیٹھنے سے گریز کرتا تھا ڈرتا تھا کہ مجھے گیس کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑجائے۔ دیسی ادویات کا بھی میں نے کافی استعمال کیا اس کے علاوہ ہاضمے کے چورن وغیرہ سے تو میری الماری بھری رہتی ہے۔ ہر ہفتے کوئی نہ کوئی نیا چورن یا دوائی میری الماری کی زینت بن جاتی۔ اکثر میرے کزن یا دوست میرے کمرے میں آتے تو مجھ سے کہتے کہ شفیق تم نے تو گھر میں ہی میڈیکل سٹور کھولا ہوا میں بھی ہنس کر بات ڈال دیتا کیا بتائو ان کو کہ میں کس صورتحال سے گزر رہا ہوں کبھی کبھی تو پیٹ ایسے جیسے ابھی پھٹ جائے گا۔ کوئی نہ کوئی الماری میں موجود چورن یا سیرپ پی لیتا جس سے تھوڑا بہت فرق پڑ جاتا لیکن میری پریشانی دن بدن بڑھ ہی رہی تھی کہ ایسا کب تک چلے گا ابھی میری عمر ہی کیا ہے۔ ایک دن میں موبائل پر فیس بک استعمال کررہا تھا کہ ایک دوست نے عبقری دواخانے کا لنگ دیا ہوا تھا میں نے سوچا یہ کونسا دواخانہ ہے میں نے لنک پر کلک کیا اور پوری ویب سائٹ میرے سامنے آگئی اس میں ایک بلاک ادویات کا تھا اس پر کلک کیا اور اپنی بیماری کے لحاظ سے دوائی کی تلاش شروع کی اس پر ایک دوائی تھی ’’گیس تبخیر کورس‘‘ اس پر کلک کیا اور اس کی تفصیلات سامنے آگئی اور اس دوائی کو استعمال کرنے والے قارئین کے تاثرات بھی لکھے ہوئے تھے۔ میں نے آن لائن آرڈر بُک کروایا دو تین کے اندر پارسل میرے گھر تھا میں نے پارسل کھولا اور دوائی کی ڈبی کے اندر برشر پر تمام تفصیل پڑھی اور استعمال شروع کیا ایک ڈبی کے استعمال سے مجھے واضح فرق محسوس ہوا اور میں نے دو ڈبی اور منگوا لی تیسری ڈبی بھی آدھی استعمال کی تھی کہ مجھے قبض و گیس سے 80فیصد آرام آگیا اور میں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔(محمد شفیق، گوجرانوالہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں